Wednesday, December 30, 2020

خود سے محبت کریں

جب آپ کسی سے محبت کرتے ہیں تو آپ ان کے ساتھ زیادہ سے زیادہ وقت گزارنا چاہتے ہیں اور  ان کے بارے میں زیادہ سے زیادہ جانتا چاہتے ہیں ۔ آپ ان کے خیالات، ترجیحات ،اور پسند و ناپسند کے بارے میں معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں ۔ آپ کی خواہش ہوتی ہے کہ آپ ان کی زندگی میں کوئی کردار ادا کریں ۔کوئی مثبت کردار ۔

محبت ایک عظیم احساس ہے  اور ایک عظیم رشتہ ۔  ابتدائے ارض سے ہی اس احساس اور رشتے کے بارے میں ہزاروں باتیں، قصے کہانیاں ،شاعری اور مصوری ہوتی رہی ہے ۔حیرت کی بات یہ ہے کہ اس عظیم کانسیپٹ کو نہایت ہی محدود طریقے سے پیش کیا گیا ہے ۔یعنی اس میں ہمیشہ دو انسان شامل ہوتے ہیں ۔ آپ سوچیں کہ اس عظیم احساس کا حقدار کون ہو سکتا ہے؟ وہی جو ہمہ وقت آپ کے ساتھ رہتا ہو ۔ ہر خوشی و غمی میں اپ کے ہمراہ رہا ہو ۔ جب ساری دنیا اپ کو دھتکار دیتی ہو تو یہ آپ کو گلے لگاتا ہو۔ آپ کو ہر دم دلاسا دیتا ہو ۔آپ کو جسمانی و جذباتی سپورٹ فراہم کرتا ہو ۔ آپ کو کبھی بھی نہ نہیں کہتا ہو ۔ وہی آپ کی محبت کا بہترین حقدار ہے کہ نہیں ۔                                                                                                                        ایسی ہستی ہے اپ کا  اپنا اپ۔ کتنی ہی عجیب بات ہے کہ ہم اپنے ایک مستقل اور ازلی لور کو  نذرِ انداز کرتے آ رہے ہیں ۔اپنے آپ سے پیار کریں ۔ ہر چیز میں اپنے آپ کو ایک محبوب کی طرح ٹریٹ کریں ۔ عموماً ہوتا ہے کہ آپ باقاعدہ طور پر سوچتے ہیں کہ محبوب کے ساتھ کس طرح زیادہ سے زیادہ پیار بھرا وقت گزارا جائے اور محبوب کو خوش کیا جائے ۔ اسی طرح آپ  پلان کریں کہ آپ کس طرح اپنے ساتھ پیار بھرا وقت گزار سکتے ہیں ۔ یہ آپ پر منحصر ہے کہ آپ اپنے آپ کو کس طرح خوش کر سکتے ہیں لیکن چند آپشنز یہ ہو سکتے ہیں اگر آپ کو پسند آئیں۔ اکیلے وقت گزاری:  اپنے محبوب یعنی اپنے ساتھ اکیلے گزارنے کے لیے وقت نکالیں ۔ کسی آرام دہ جگہ پر اکیلے  بیٹھیں اور اپنے بارے سوچییں۔ جس طرح آپ روایتی محبوب بارے زیادہ جانتا چاہتے ہیں اسی طرح اپنے بارے زیادہ جاننے کی کوشش کریں ۔ یہ کہ آپ کیا چاہتے ہیں  آپ کو کیا چیز خوش کرتی ہے اور کیا چیز افسردہ ۔ آپ کے اندر کن چیزوں کا خوف پایا جاتا ہے اور کن چیزوں میں آپ بہادر ہیں ۔آپ اپنی موجودگی سے لطف اٹھائیں ۔ اپنے وجود سے دوستی کریں اور اپنے آپ کیساتھ وقت گزاری سے توانائی لیں ۔اپنے اپ کی جانکاری  آپکی زندگی کی ہر ر خِ پر مثبت اثر ڈالتی ہے ۔  جدید علم میں اس کو  سیلف اوییرنیس کا نام دیا گیا ہے اور یہ  ایموشنل انٹیلیجنس کا بنیادی عنصر ہے ۔ ای۔ آئی جس کے بارے ہارورڈ کے مشہور پروفیسر کا کہنا ہے کہ کامیابی کا 80 فیصد مدار ای۔آئی  پر ہے ۔ ای۔آئی پر آئندہ کبھی تفصیلی بات ہو گی ۔ خود سے محبت کا ایک انداز مراقبہ بھی ہے اگر چہ یہ اکیلے وقت گزاری سے ایکجڑا  کان سپٹ ہے لیکن ایک نہایت  ہی پر لطف تجربہ ۔مراقبہ کے کئی طریقے ھیں اپ کوئی بھی کر سکتے ہیں اگرچہ ذاتی طور پر مجھے سلسلہ نقشبندیہ کے پیر ذوالفقار صاحب کا طریقہ پسند ہے کہ کسی بھی خاموش اور پر سکون جگہ پر بیٹھیں یا لیٹ جائیں ۔ آنکھیں بند کریں اور یہ تصور کریں کہ آسمان سے ایک نور آتا ہے۔ آپ کے دماغ سے اندر آ کر آپ کے دل پر پڑتا اور اپ کے اندر کی تمام تر تاریکی اٹھا کر لے جاتا ہے ۔  اگر چہ میرا انداز بیاں اس ما ورائے ارض تجربہ کیلیے بالکل ناکا فی ہے لیکن اس کا صحیح سرور حاصل کرنے کیلئے میں اپ کو  پیر صاحب کے بیانات سننے اور پڑھنے (کیونکہ وہ کتابی صورت میں موجود ہیں). پر زور دوں گی ۔ ٹایم کی کوئی قید نہیں، چند منٹ بھی کافی ہوں گے ۔ مراقبہ ایک قدیم روایت ہے ہر مذہب، فلاسفی ، نئی ، پرانی تہزیب میں موجود ہے ۔ کوئی پرواہ نہیں کہ کس طرح کریں لیکن اس کی بے پناہ افادیت سے کسی کو انکار نہیں ۔ یہ آپ کے فوکس کو بہتر کرتا ہے ۔ ذہنی آسودگی کو بڑھانے،. اندرونی تاریکی مٹا نے اور   گہری روح کو روشن کرتا ہے ۔  پھر ہے شکر گزاری: شکر گزاری خود۔ محبتی کا ایک بہترین انداز ہے ۔ آپ ہر صبح اٹھتے ہیں اور آپ زندہ ہیں ، اور صحت مند بھی ۔اور  کھانے کو بھی ہے الحمد للہ  اس سے بہترین بات اور کیا ہو سکتی ہے ۔ سو شکر گزار بنیں۔ ہر لمحہ کوشش کریں کہ قصداً ذہن میں وہ نعمتیں لائیں جو آپ کو عطا کی گئی ہیں ۔ اکثر مفکرین روزانہ ایک لسٹ بنانے کی تلقین کرتے ہیں کہ جس میں اپ روزانہ  پانچ یا دس نعمتیں لکھتے ہیں۔ کہتے ہیں کہ انسان کی پہلی شکرگزاری اللہ کا شکر ہے ۔ ایک اللہ کا شکر گزار بندہ ہی دوسری چیزوں کی موجودگی کا شکر گزار ہو سکتا ہے ۔ امید: امید خود۔ محبتی کا  ایک بہترین انداز اور ذریعہ ہے اور روح کی آسودگی کا بہترین ٹانک۔  نا امیدی سے بچیں ۔ ذہن میں مثبت خیالات لايں۔ کہتے ہیں کہ ہر انسان کے اندر ایک سیلف کریٹیک ہے کہ آپ اندر ہمہ وقت موجود ایک خود تنقیدی وجود اپ کو ہر دم کوستا رھتا ہے یہ سیلف کریٹیک عجیب سی شے ہے ۔ ہوتا تو یہ عموما ظالم اور سخت ہے لیکن مشہور نفسیات دان سیج منڈ فرائیڈ کا کہنا ہے کہ اس سیلف کریٹک کے رو یے کا دارومدار بچپن کے تجربات اور بچپن میں والدین اور خاص کر والد کی آپ کو سنائیں گی باتوں سے ہے اگر والد نے آپ کو ہمیشہ آپ کو آپ کے بارے میں مثبت باتیں کی ہوں اور آپ سے غیر مشروط محبت کا اظہار کیا ہو تو آپ کا سیلف کریٹیک بھی دلاویز اور محبت والا ہوتا ہے دوسری طرف اگر والد کی طرف سے آپ پر سخت تنقید ہوتی رہی ہو تو آپ کا سیلف کریٹک بھی ظالم ہوتا ہے۔ تاہم ابھی آپ بڑے ہو گئے ہیں اور آپ کو اچھی طرح معلوم ہے کہ آپ کیلئے کیا اچھا ہے۔ پر امید سوچ آپ کی ذہنی جسمانی اور ظاہری خوبصورتی کیلئے بھی ناگزیر ہے ۔ پر امید سوچ آپ کے چہرے کو تروتازہ رکھتی ہے شخصیت کو نکھارتی ہے ۔ جب آپ آپنے آپ کو ہمیشہ یہ سوچ دلائیں کہ اگر اچھے لمحے آئے تھے اور چلے گئے تو یقینا اگر حال اچھا نہیں بھی ہے تو مستقل نہیں رہے گا  ۔آپنے ذہن سے خوف اور نا امیدی کو دور کریں اور یہ ایمان رکھیں کہ یہ نظام اللہ کا ہے اور اللہ ہی اپنی مرضی سے اسے چلاتا ہے ۔ بعض انسان غلط طریقوں سے اس نظام کو آپنے ہاتھوں میں لینے کی کوشش کرتے ہیں اور فساد اور تاریکی پھیلاتے ہیں لیکن آپ سوچیں کہ کون سا ایسا انسان ہے جو  قدرت پر حاوی ہو اور اس کا مالک بن پائے لہذا ایسے لوگو کی یہ مضموم کوششیں نہایت ہیں محدود ہوتی  ہیں ۔ یقین رکھیں بعض وقت کچھ لوگ آپ کو تکلیف پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں اور آپ کے لیے مشکلات پیدا کرتے ہیں لیکن یاد رکھیں کہ یہ اللہ  کی آزمائش ہوتی ہے بعض بندوں کو اللہ اتھارٹی دے کر آزماتا ہے اور آپ کی صبر برداشت اور ایمان کی آزمائش ہو  رہی ہوتی ہے ۔ لہذا امید کی سوچ رکھیں ۔ یہ خود  سے محبت  کا بہترین طریقہ ہے۔ آپنے آپ سے محبت کا بہترین انداز اپنی صحت کا خیال رکھنا بھی ہے ۔ اچھی صحت کیلئے  اچھی خوراک اور ورزش ضروری ہے جدید دور میں کھانے کے چیزیں کمپلیکیٹڈ ہو گی ہیں کمپنیوں نے انواع و اقسام کی چیزیں نکال لی ہیں تاہم آپنے خوراک کو سادہ رکھیں  ۔ سبزیوں اور موسمی پھلوں سے بھرپور استفادہ کریں اور زیادہ سے پانی پیں ۔ اسی ضمن میں جو لوگ اضافی وزن کا شکار  ہیں اور اس سے چھٹکارا چاہتے ہیں ۔ جدید تحقیق کے مطابق اکثر اوقات جب  ہمیں لگتا ہے کہ بھوک لگی ہے وہ اصل میں جسم کو پانی کی ضرورت ہوتی ہےلہذا زیادہ  سے زیادہ پانی پییں اور غیر ضروری خوراک سے بچیں ۔

جسمانی صحت کیلئے روزانہ تھوڑی سی ورزش کو بالکل نظر انداز نہ کریں مجھے اندازہ ہیں کہ ہمارے عمومی کلچر میں ورزش کو زیادہ توجہ نہیں جاتی لیکن زندگی کے انداز اور معمولات میں مثبت تبدیلیاں لانا ناگزیر ہے۔ خود سے محبت کرنے لیے ظاہری خوبصورتی بھی خود سے محبت کا ایک انداز ہے ۔ آپنے آپ کو خوبصورت رکھنا بھی ضروری ہے ۔ ذہنی اور روحانی خوبصورتی کا زکر پہلے بیان شدہ پوائنٹس میں ہو چکا ہے ابھی ظاہری خوبصورتی اور بناؤ سنگھار کی بات ہوگی ۔ خوبصورت نظر آنا ہر کسی کا حق ہے۔  اگرچہ ایک فقرہ ہمارے یہاں عام ہے کہ اللہ جمیل ہے اور جمال کو پسند کرتا ہے نمازوں کیلئے جسمانی اور ظاہری طہارت سے ہم سب واقف ہیں لہذا اپنے آپ کو خوبصورت بنانے کا تصور ہمارے لئے نیا تو نہیں  ہے اور نہ ہی اس کو نظر انداز کیا جانا چاہے ۔ اپنے آپ کو خوبصورت رکھیں اور دوسروں نے خود  کو خوبصورت رکھنے کے ضمن جو کوشش کی ہو اسے سراہیں ۔ خواہ مخواہ کی تنقید سے گریز کریں۔ خوش رہیں اور خوشیاں بانٹیں ۔ اور آپنے آپ سے زیادہ سے زیادہ محبت کریں۔

 

                                                                    

Monday, December 28, 2020

جذبات( ایموشنز) کی طاقت


                                             

 

جذبات بہت پاور فل ہوتے ہیں۔ صرف اپنے جذبات کو سمجھ کر ہی آپ ایک دن کے اندر اندر  اپنا آپ بدل سکتے ہیں۔4 قسم کے جذبات نہایت اہم ہیں-                                                              

نمبر ایک نفرت - نفرت ایک بہت ھی پاور فل جذبہ ہے آپ نفرت کے جذبے کے تحت کہتے ہیں کہ "بس بہت ہوچکا بس اور نہیں"۔ جو کچھ ہو رہا تھا کچھ بڑا یا کچھ چھوٹا ہی کیوں نہ  - لیکن جس روز آپ یہ کہہ دیں کہ بس بہت ہوچکا اب یہ چیز مزید نہیں ہو سکتی تو سب کچھ بدلنے لگتا ہے- ہو سکتا ہے کہ وہ چیز اسی روز ختم نہ ہو لیکن کم ازکم اس روز اس کا خاتمہ ضرور شروع ہو جاتا ہے - جم رون کہتا ہے کہ جس روز میرے جھوٹ کی وجہ سے وہ چھوٹی سی سکاؤٹ لڑکی مجھے چھوڑ کر چلی گئی ، اسی روز میں نے ارادہ کیا کہ بس اور نہیں۔  ایک انسان جھوٹ کی وجہ سے جنم لینے والی اندرونی غلاظت کے احساس سے تنگ ا جاتا ہے ، تنگ نظری اور غیر معیاری معمولات سے نفرت کرنے لگتا ہےاور وہ اپنی الماری کی طرف جاتا ہے اور وہاں پڑی ہر چیز کو اٹھا کر پھینک دیتا ہے اور کہتا ہے کہ میں یہ بدترین چیزیں کافی عرصہ سے پہنتا آیا ہو لیکن بہت ہو چکا بس اور نہیں- نہ تو میں یہ گند مزید پہنوں گا اور نا ہی اور  کسی کوپہننےدوں گا ۔ اس لیے وہ سب کچھ تار تار کر دیتا ہے۔

دوسرا جذبہ ہے فیصلہ کرنے کی صلاحیت ۔ یہ ایک جذبہ ہے اور نہایت ہی اہم اور طاقتور جذبہ- یاد ہے جب آپ کے پیٹ میں گرہیں سی بن جاتی ہیں اور آپ کو رات میں سونے نہیں دیتی اسے عموماً اندرونی سول لڑائی بھی کہتے ہیں۔یہ سوال ذہن کو تنگ کر رہا ہوتا ہے کہ "میں کیا کروں؟"۔اچھا آگے جانے کے لیے آپ کو فیصلہ کرنا  ہوتا ہے۔ 

جم رون کو ایک امیر دوست نے نصیحت کی " اگر کوئی کام آسان ہے تو آسانی سے کرو اور اگر کوئی کام مشکل ہے تو مشکل سے کرو ،لیکن بھئ کرو ضرور"- تو آج اگر آپ گھر جا کر دس چیزوں کے بارے میں فیصلہ کر لیں تو یہ آپ کو دس سال تک انسپائر کرنے کے لیے کافی ہو گا ۔ بار ہا دفعہ ایسا ہوتا ہیں کہ فیصلہ کرنے کے بعد کام آسان ہو جاتا ہے اکثر اوقات فیصلہ سازی ہی مشکل مرحلہ ہوتا ہے-

تیسرا نمایاں جذبہ ہے خواہش۔                                                                                               

خواہش بھی ایک نہایت طاقت ور جذبہ ہے اس کا مطلب ہے کسی چیز کو چاہنے کی شدید تر جذبہ ۔لیکن یہ بتا دیتا ہو کہہ خواہش کا جذبہ باہر سے نہیں بلکہ اندر سے آتا ہے آپ اسے بلاتے نہیں بلکہ یہ خود ہی اندر سے ابھرتا ہے ۔ کبھی کبھار یہ سالوں تک اندر ہی سویا رہتا ہے ،جاگنے کے انتظار میں۔  کچھ پتا نہیں کہ کیا چیز اسے جگائے۔ جگانے والا عنصر  کچھ بھی ہو سکتا ہے ،کوئی کتاب ،کوئی گانا ،تقریر، یا کسی کےساتھ گفتگو کچھ بھی ۔ایسی لیے میں کہتا ہو کہ ہر انسانی تجربہ سے گزریں۔ آآپنے ارد گرد خیالی دیواروں کو گرائیں ۔ اپنے آپ کو زندگی کی تجربات کے لیے کھولیں، کبھی کبھار بدترین تجربات ہی بہترین سبق دیتی اور عظیم کامیابیوں کی طرف لے جاتی ہیں ۔ لہذا آپنے آپ کو زندگی کی تجربات کے لیے کھول کر خواہش کو جاگنے کا موقع دیں۔

چوتھا طاقتور جذبہ "ارادہ مصمم" ہے ۔ مصمم ارادہ کا مطلب یہ کہہ دینا کہ میں کرونگا اور پھر اس بات پر ڈٹے رہنا ہے۔ بنجمن ڈسراسرائیلی کہتے ہیں کہ انسانی ارادوں کے آگے دنیا کی کوئی چیز نہیں ٹھہر سکتی ۔ یہ ایک اتنا طاقتور اور مضبوط جذبہ ہے کہ اس کے آگے انسان کا وجود بھی بے معنی بن جاتا ہے۔ یہ کہنا کہ یا تو میں یہ کام کرونگا اور یا مرونگا ۔ بندہ کہتا ہیں کہ میں اس پہاڑ پر چڑھوں گا، لوگ لاکھ کہیں کہ یہ پہاڑ بہت اونچا ہے، بہت خطرناک، بہت پتھریلا ہے ، یا یہ کہ کوئی بھی کبھی اس پر نہیں چڑھا۔ لیکن

 آپ کہیں کہ یا تو میں اس پر چڑھ کر دکھاؤ گا اور یا میری لاش پڑی ملے گی ۔

میں اکثر بچوں سے چیزوں کی تعریف پوچھتا ہوں۔ بچے اکثر بہت ہی پیارے پیارے خیالات اور باتیں بتاتے ہیں ۔ نیویارک کے ایک جونیئر اسکول میں میں نے بچوں سے پوچھا کہ "ارادہ مصمم " کسے کہتے ہیں ۔ سب بچوں نے دلچسپ جواب دیے لیکن ایک چھوٹی سی بچی کا جواب بہترین تھا ۔ وہ بولی  "مصمم ارادہ کا مطلب ہے آپنے  آپ سے پکا وعدہ کرنا اور اس سے پیچھے نا ہٹنا ہے ۔ ڈکشنری سے ہٹ کر تو یہ ایک مکمل اور بہترین تعریف ہے۔

جب آپ مصمم ارادہ کر لیتے ہیں تو دنیا کی ساری رکاوٹیں آپ کے راستے سے ہٹ جاتی ہیں اور قدرت آپ کی مدد کے کے لیے سر گرم عمل ہو جاتی ہے۔

 

(جم رون ایک مشہور موٹیویشنل سپیکر ھیں۔ اس مضمون کی بنیادی معلومات ان کی ایک تقریر سے لی گئی ہیں ۔)

 

 

خود سے محبت کریں جب آپ کسی سے محبت کرتے ہیں تو آپ ان کے ساتھ زیادہ سے زیادہ وقت گزارنا چاہتے ہیں اور  ان کے بارے میں زیادہ سے زیادہ جانتا ...